5 نومبر 2025 - 02:19
معرفتِ حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی ضرورت

خداوند تعالیٰ زیارت عاشورا میں زائر سے چاہتا ہے کہ وہ اپنے لئے ـ امام حسین (علیہ السلام) کے مقام سے کم ـ طلب نہ کرے: "وَاَسَئلهُ اَن يُبَلغَنيَ المَقامَ الَمحمودَ لَكُمُ عِنْدَ اللهِ؛ میں اس [اللہ] سے التجا کرتا ہوں کہ مجھے اس مقام تک محمود تک پہنچا دے جو اللہ کے نزدیک آپ کے لئے، متعین ہے۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ||

بلا شبہ حضرت زہرا (سلام اللہ علیہا) کی ذات مقدسہ، زیارت جامعہ کبیرہ میں ائمۂ معصومین (علیہم السلام) کے لئے بیان کئے گئے تمام مقامات و مراتب کی ترجیحاً مالک ہے۔ حضرت فاطمہ اور دیگر معصومین کے لئے آیات اور احادیث میں بیان ہونے والے مقامات و مراتب کی پہچان ہر انسان کے لئے ضروری، فوری اور واجب ہے۔ حضرت فاطمہ (سلام اللہ علیہا) کی مقدس نورانی ذات سے غفلت اور ان کی پہچان میں کوتاہی، اس عظیم ہستی پر ظلم و جفا کے ساتھ ساتھ، ان برکتوں و فیوضات سے انسان کی محرومی کا باعث بھی ہے جو وہ ان سے حاصل کرسکتا تھا۔

انسان اور اہل بیت کا (حقیقی) تعلق

قرآن کریم کی بہت سی آیات، اہل بیت (علیہم السلام) کی احادیث اور زیارات کے متون ـ جیسے وہ کچھ جو امام ہادی (علیہ السلام) نے جامعہ کبیرہ میں ائمہ اطہار (علیہم السلام) کے بارے میں فرمایا، ـ انسان کو اس کی اپنی حیثیت سے روشناس کرانے کے لئے ہیں؛ کیونکہ اہل بیت (علیہم السلام)، انسانوں کی اصل اور جڑ ہیں۔ حضرت فاطمہ (سلام اللہ علیہا) اور ائمۂ معصومین (علیہم السلام) کے بلند مرتبے کی طرف دیکھنا، کسی زمینی مخلوق کا آسمانی ستاروں کی طرف دیکھنے کی مانند نہیں ہے؛ بلکہ چودہ معصومین (علیہم السلام) اور ان میں شامل حضرت فاطمہ (سلام اللہ علیہا)، اپنے اعلیٰ مقامات و مراتب پر، انسانوں کو اپنی منازل و مقامات کی طرف بلاتے ہیں؛ اسی لیے خداوند تعالیٰ زیارت عاشورا میں زائر سے چاہتا ہے کہ وہ اپنے لئے ـ امام حسین (علیہ السلام) کے مقام سے کم ـ طلب نہ کرے: "وَاَسَئلهُ اَن يُبَلغَنيَ المَقامَ الَمحمودَ لَكُمُ عِنْدَ اللهِ؛ میں اس [اللہ] سے التجا کرتا ہوں کہ مجھے اس مقام تک محمود تک پہنچا دے جو اللہ کے نزدیک آپ کے لئے، متعین ہے۔"

کیونکہ امام حسین (علیہ السلام) انسانوں کے امام، باپ، اصل اور جڑ ہیں۔ اور ایسی درخواست، انسانی طلب کے ماورائے عقلیت (یا عقل سے بالاتر) اور لا متناہی حصے کا تقاضا ہے۔ اگر انسان اماموں کے مقام سے کم درجے پر راضی ہو جائے تو وہ خسران و نقصان، حسرت اور پچھتاوے میں مبتلا ہو گا۔

اسی لئے کہا جا سکتا ہے کہ زیارت جامعہ کبیرہ کی شرح، معصومین اور آسمانی خاندان کے مقام اور حضرت زہرا (سلام اللہ علیہا) کے عرشی مرتبے جیسے موضوعات، درحقیقت سب کے سب 'بشریات' یا 'علمِ نوع انسان' (Anthropology) کے موضوعات ہیں۔ مثال کے طور پر، امام علی النقی الہادی (علیہ السلام) زیارت جامعہ کبیرہ میں انسان کو اس کی اصل، جڑ، حقیقت، قیمت اور 'کمال مطلوب' (Ideal perfection) یاد دہانی کراتے ہیں تاکہ وہ خود کو ان سے کم چیزوں پر نہ بیچے۔

انسان پر لازم ہے کہ اپنے عشق و محبت، فکر اور غم و ہمّ کو ان کے اپنے اصل مقام پر مرکوز کر دے اور دنیاوی کمزوریوں اور قلتوں کے لئے اس غم و ہمّ سے باز آ جانا چاہئے جو اسے دونوں جہانوں میں خوار کر دیتا ہے؛ کیونکہ وہ [انسان] دنیاوی مسائل، غموں اور خواہشات و شہوات میں الجھ کر خود کو بلند مراتب اور اعلیٰ درجات سے محروم کر دیتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تحریر: استاد محمد شجاعی

ترجمہ: ابو فروہ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha